گو دور ہو چکا ہوں یاران انجمن سے
گو دور ہو چکا ہوں یاران انجمن سے
لیکن مفر نہیں ہے احساس کی چبھن سے
حسن نظر کا جادو سر چڑھ کے بولتا ہے
اصنام مرمریں بھی لگتے ہیں سیم تن سے
غنچہ ہی پھول بن کر جان چمن ہوا ہے
میں نے یقیں کی دولت پائی ہے حسن ظن سے
آج ان کے راستوں میں کانٹے بچھے ہوئے ہیں
کل تک جو کھیلتے تھے رنگینئ چمن سے
جیسے چمن سے نکہت جیسے صدف سے موتی
ایسے جدا ہوا ہوں میں جنت وطن سے
میں راز رنگ و بو سے نا آشنا نہیں ہوں
مجھ کو گلہ بھی کب ہے پھولوں کی انجمن سے
میری غزل عروجؔ اک تصویر عصر نو ہے
میں نے اسے سنوارا تہذیب فکر و فن سے
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 82)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.