گو کم سخن ہے بھری محفلوں میں تنہا ہے
گو کم سخن ہے بھری محفلوں میں تنہا ہے
وہ اپنے آپ سے ملتا ہے بات کرتا ہے
جو بات دونوں میں ہونی تھی ہو نہ پائی کبھی
سو گھر میں آج بھی تنہائیوں کا ڈیرا ہے
ہر ایک حال میں رہتے ہیں عشق والے خوش
وصال و ہجر کے مابین ایسا رشتہ ہے
کھڑا ہے صحن میں تنہا جو ٹنڈمنڈ درخت
نہ جانے اس کو پرندوں پہ کیا بھروسہ ہے
ہمارے شہر کی دیوار تو سلامت ہے
اب اس کے پار کسے فکر کون کرتا ہے
وہ خوبرو ہے حسیں ہے وجیہ ہے سیماؔ
وہ میرا یار بڑا سانولا سلونا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.