گو کسی کا پیار ہوں دستار ہوں ایمان ہوں
گو کسی کا پیار ہوں دستار ہوں ایمان ہوں
اپنے گھر میں میں مگر بے کار سا سامان ہوں
شیشہ گر تو نے نفاست سے تراشا ہے مجھے
کیا خبر تجھ کو کہ اب پتھر کا اک میدان ہوں
کوئی پڑھتا ہے مجھے شام و سحر یوں با وضو
اور کسی کے واسطے سادہ سا اک فرمان ہوں
چل رہی ہوں ہولے ہولے چاند کی مانند میں
یہ بھی سچ ہے کہکشاں کا ایک روشن دان ہوں
ہے پہننی خاک کی نکھری قبا اک دن شغفؔ
آخری دن کا ابھی سے دیکھیے سامان ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.