گو نظر نظر بکھرے پتھروں کے چہرے ہیں
گو نظر نظر بکھرے پتھروں کے چہرے ہیں
وادیوں کے ہاتھوں میں راستوں کے چہرے ہیں
کیسا بے یقیں پیکر مجھ میں آ کے اترا ہے
سب اڑے اڑے اس کی خوشبوؤں کے چہرے ہیں
خواہشیں تو کرنیں ہیں جل بجھیں تو جاں دے دیں
میرے دل کی مٹھی میں جگنوؤں کے چہرے ہیں
میں کہ عکس سے لے کر آنکھ تک اکیلی ہوں
آئنوں میں پھر کیسی محفلوں کے چہرے ہیں
بات کی سماعت کا اعتبار کیسے ہو
دوستوں کے لہجوں میں تہمتوں کے چہرے ہیں
چھوٹی چھوٹی باتوں میں چھوٹے چھوٹے رشتوں میں
کس قدر قیامت کی الجھنوں کے چہرے ہیں
دل کے دشت کا منظر اور کڑے سفر کی دھوپ
ہر قدم حمیراؔ اب حدتوں کے چہرے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.