گو اس کی شکل اب ہے کہن سال کی طرح
گو اس کی شکل اب ہے کہن سال کی طرح
بھولا نہیں میں گاؤں کی چوپال کی طرح
صحرائے حرص و آز میں کوئی تو آئے گا
پھیلاؤں اپنے آپ کو میں جال کی طرح
اندر کا رس نچوڑا تو شاداب تھا بہت
لگتا تھا یوں تو سوکھی ہوئی ڈال کی طرح
مجھ سے کہاں بچے گا کہ ہر رگ میں ہوں نہاں
پھیلا ہوں تیرے جسم میں میں جال کی طرح
کب سے ہے انتظار کہ آئے کوئی ادھر
میں دشت میں ہوں جادۂ پامال کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.