گو اس کی تلخ مزاجی کا کچھ حساب نہیں
گو اس کی تلخ مزاجی کا کچھ حساب نہیں
وہ بد زباں ہے مگر آدمی خراب نہیں
سلگتے ہونٹوں کی ادنیٰ سی اک گزارش پر
ادا و ناز سے بولے نہیں جناب نہیں
پکارتے جو مجھے پیار سے تو آ جاتے
حیا کا آنکھ پہ پہرہ تھا کوئی حجاب نہیں
میں انتخاب ترا کیا ہوا محبت میں
زمانہ کہتا ہے میرا کوئی جواب نہیں
ذرا نگاہ تو ڈالیں حضور ساغر پر
کہ لوگ کہتے ہیں شربت ہے یہ شراب نہیں
ترے ہی نام سے رسوا ہوں میں زمانے میں
مگر یہ لگتا ہے اس سے بڑا خطاب نہیں
رقم ہے یاد گزشتہ تو مختصر دل پر
پڑھو تو لگتا ہے دل سے بڑی کتاب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.