Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گو یوم بدر معرکۂ کار زار تھا

کیفی چریاکوٹی

گو یوم بدر معرکۂ کار زار تھا

کیفی چریاکوٹی

MORE BYکیفی چریاکوٹی

    گو یوم بدر معرکۂ کار زار تھا

    اس شکل میں وہ آیت پروردگار تھا

    کہتے ہیں ایک شخص اسیران بدر سے

    رشتے میں خویش سید والا تبار تھا

    وہ کون زوج زینب بنت رسول کا

    بو العاص وہ جو صاحب عز و وقار تھا

    تھا حکم عام جو زر فدیہ کے واسطے

    داخل ہر ایک اس میں صغار و کبار تھا

    مکے میں یہ خبر جو گئی گونجتی ہوئی

    چھوٹا ادائے فدیہ سے جو مال دار تھا

    داماد تاجدار مدینہ اسیر غم

    اپنے ادائے فدیہ سے بے اختیار تھا

    زینب کو دی خبر یہ جناب رسول نے

    فدیے کا حکم خاص مگر بار بار تھا

    جس دم سنا یہ حضرت زینب نے ماجرا

    فدیہ دیا وہ اپنے گلے کا جو ہار تھا

    لایا گیا وہ ہار حضور رسول میں

    دیکھا جو اس کو آپ کا دل بے قرار تھا

    وہ ہار کیا تھا باغ محبت کا داغ تھا

    یا آتش فراق کا تازہ شرار تھا

    وہ ہار تھا کہ ہار کی صورت میں جلوہ گر

    داغ غم خدیجۂ الفت شعار تھا

    بھڑکائی اس نے آتش فرقت دبی ہوئی

    یعنی غم فراق کی وہ یادگار تھا

    وہ عقد یعنی شان محبت کا زندہ دار

    آزادیٔ اسیر کا بھی چارہ کار تھا

    کیفیؔ یہی وہ جرأت اخلاص خاص تھی

    جس سے کہ قصر دین مبیں استوار تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے