گو زمانہ عقل و دانش سے سنورتا جائے ہے
گو زمانہ عقل و دانش سے سنورتا جائے ہے
ذہن انساں کا مگر پھر بھی بکھرتا جائے ہے
چل اسی محفل میں چل پھر اے دل خانہ خراب
ترک رسم و راہ کا احساس مرتا جائے ہے
جب سے دیکھے ہیں چمن میں آشیاں جلتے ہوئے
میرا دل جشن چراغاں سے بھی ڈرتا جائے ہے
اس جہان غم میں ہوتا ہے اسے حاصل سکوں
اپنے ارمانوں کا جو بھی خون کرتا جائے ہے
کر رہے ہیں لوگ تسخیر مہ و انجم مگر
قعر عشرت میں قویؔ انساں اترتا جائے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.