Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گود میں پنچھی تو شاخوں پہ ثمر رکھتے ہیں

احسان گھمن

گود میں پنچھی تو شاخوں پہ ثمر رکھتے ہیں

احسان گھمن

MORE BYاحسان گھمن

    گود میں پنچھی تو شاخوں پہ ثمر رکھتے ہیں

    یہ شجر ماں کی طرح دست ہنر رکھتے ہیں

    چونچ بھر دانے لئے جاتے ہیں بچوں کے لئے

    یہ پرندے بھی کہاں زاد سفر رکھتے ہیں

    دھوپ چلتی نہیں سایہ ہے کہ رکتا ہی نہیں

    ہم زمیں والے عجب شام و سحر رکھتے ہیں

    سوکھ جاتے ہیں پڑے رہتے ہیں تالابوں میں

    یہ کنول اپنا الگ طرز بسر رکھتے ہیں

    میری بستی میں بڑی ذات کے رہتے ہیں لوگ

    فکر دستار نہیں کاندھوں پہ سر رکھتے ہیں

    دوستو ،تیروں کی آنکھیں تو نہیں ہوتیں مگر

    پھر بھی دشمن کے ٹھکانوں کی خبر رکھتے ہیں

    اونچی پرواز ہو تو جسم کا جھڑنا کیسا

    ہم پرندوں کی طرح بال ہنر رکھتے ہیں

    آج بھی پہلے سا بچپن ہے ہمارا احسانؔ

    ہم کتابوں میں ابھی مور کے پر رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے