گود میں ذرات کی سر اپنا رکھ کر سو گیا
دلچسپ معلومات
انیس و جلیس شمی کی دایمی جدائی پر جس کی مہر و وفا نے جینے کا قرینہ بخشا
گود میں ذرات کی سر اپنا رکھ کر سو گیا
پیاس کی دہلیز پر دریا کا منظر سو گیا
کچھ نظر آتا نہیں آئینۂ ایام میں
عکس حیرت جاگ اٹھا خوابوں کا پیکر سو گیا
درد کو درماں بنانے کا ہنر رکھتا تھا وہ
اوڑھ کر جو وقت کی خوش رنگ چادر سو گیا
جس کا رشتہ تھا جہان آگہی کے کرب سے
وہ پیام امن کا حامی کبوتر ہو گیا
ہم ہی غم خوار تمنا تھے نہ سوئے صبح تک
جب در و دیوار کو نیند آ گئی گھر سو گیا
خاک اڑتی ہے سر صحن تمنا چار سو
دیدنی جو کچھ بھی تھا منظر بہ منظر سو گیا
عہد نو نے تابش حسن رفاقت چھین لی
قریۂ جاں میں محبت کا سمندر سو گیا
موسم سفاک نے وہ صبح روشن کی ہے نازؔ
قطرۂ شبنم سر شاخ گل تر سو گیا
- کتاب : Sahra Mein Ek Boond (Pg. 49)
- Author : Naz Quadri
- مطبع : Maktaba Sadaf, Muzaffarpur (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.