گوشۂ دل میں کوئی پھول کھلائے رکھو
گوشۂ دل میں کوئی پھول کھلائے رکھو
ایک امید پہ آنگن کو سجائے رکھو
خشک پتوں کی طرح اصل سے کٹ جاؤ گے
ہے یہی اچھا اسے اپنا بنائے رکھو
میرا ایماں ہے اسے لوٹ کے گھر آنا ہے
طاق میں کوئی دیا روز جلائے رکھو
یاد اس کی تو کسی طاق میں رکھنے کی نہیں
یہ صحیفہ ہے اسے دل سے لگائے رکھو
کھل ہی جائے گا کوئی باب اجابت سجادؔ
اپنے ہاتھوں کو بہ ہر طور اٹھائے رکھو
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 566)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.