گوشے گوشے پہ کوئی نقش قدم بنتا ہے
گوشے گوشے پہ کوئی نقش قدم بنتا ہے
بنتے بنتے کسی رستے کا بھرم بنتا ہے
پھیلتی جاتی ہے پہلے تری خوشبو ہر سمت
اور پھر شہر کا پھیلاؤ حجم بنتا ہے
جس طرح رکھا گیا تھا مرا دل سینے میں
شاہ کے واسطے محلوں میں حرم بنتا ہے
میری نیندوں میں جگہ ڈھونڈنے والے اے دوست
نم کسی آنکھ میں ہوتا نہیں نم بنتا ہے
بیج گملوں میں کبھی پیڑ نہیں بن پاتا
دکھ ترے ہجر میں آتا ہے تو غم بنتا ہے
تیری خوشبو سے ترے شہر کا نقشہ سمجھا
اس حوالے سے مرا فاصلہ کم بنتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.