گوشمالی سے کب انہوں نے اثر لیا تھا
گوشمالی سے کب انہوں نے اثر لیا تھا
سرکشوں کو جو کام کرنا تھا کر لیا تھا
جب اتر آئے تھے وہ بدلہ اتارنے پر
گن کے ایک ایک سر کے بدلے میں سر لیا تھا
پاؤں چوکھٹ سے باہر اس نے نہیں نکالے
جس نے ورثے میں اپنی نبضوں میں ڈر لیا تھا
اپنے ہتھیار طاق میں گر سجا دئیے تھے
کیوں کسی ایسے شہر میں جا کے گھر لیا تھا
جس نے شورش میں فتح پائی تھی اس نے یاسرؔ
باندیوں سے حرم سراؤں کو بھر لیا تھا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 538)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.