غبار نور ہے یا کہکشاں ہے یا کچھ اور
غبار نور ہے یا کہکشاں ہے یا کچھ اور
یہ میرے چاروں طرف آسماں ہے یا کچھ اور
جو دیکھا عرش تصور سے بارہا سوچا
یہ کائنات بھی عکس رواں ہے یا کچھ اور
میں کھوئے جاتا ہوں تنہائیوں کی وسعت میں
در خیال در لا مکاں ہے یا کچھ اور
فراق عمر کی حد کیوں لگائی ہے اس نے
مرا وجود ہی اس کو گراں ہے یا کچھ اور
ازل سے تا بہ ابد جست ایک ساعت کی
یہی بس عرصۂ کار جہاں ہے یا کچھ اور
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 616)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.