Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غبار راہ طلسم زمانہ ہو گئے ہیں

مبین مرزا

غبار راہ طلسم زمانہ ہو گئے ہیں

مبین مرزا

MORE BYمبین مرزا

    غبار راہ طلسم زمانہ ہو گئے ہیں

    ہم ایسے لوگ بھی آخر فسانہ ہو گئے ہیں

    رہے ہیں رونق صد آستاں وہ لوگ کہ آج

    یہ چند تنکے جنہیں آشیانہ ہو گئے ہیں

    جو مثل ابر بہاراں ہیں دوسروں کے لیے

    وہ لوگ اپنے لیے تازیانہ ہو گئے ہیں

    جہاں پہ آئے تھے اک روز طمطراق کے ساتھ

    بہ حسرت آج وہاں سے روانہ ہو گئے ہیں

    تو کیا ہوئی وہ تمنا کی دولت بیدار

    کہ سارے شوق ہی رسم شبانہ ہو گئے ہیں

    وہ لوگ جن کا طلب گار اک زمانہ تھا

    کسی کی سادہ دلی کا نشانہ ہو گئے ہیں

    کسی کی چشم تغیر کو جن سے نسبت ہے

    میں خوش ہوا کہ وہ غم جاودانہ ہو گئے ہیں

    اب اس قدر نہیں خالی ہمارا دامن بھی

    گناہ ہم سے بھی کچھ فاخرانہ ہو گئے ہیں

    وہ اور شے ہے کہ جس نے گھلا دیا مجھ کو

    کہ یہ عوارض جاں تو بہانہ ہو گئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Asaleeb (Pg. 254)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے