غبار راہ میں سمت سفر اسی سے ملی
غبار راہ میں سمت سفر اسی سے ملی
وسیلہ کوئی ہو منزل مگر اسی سے ملی
دل و نگاہ کو آفاقیت بھی دی اس نے
مرے ہنر کو ضیائے ہنر اسی سے ملی
نہ چھوڑا ہاتھ سے دامان عظمت اسلاف
مجھے بلندیٔ ذوق نظر اسی سے ملی
بھروسا مجھ کو تھا ماں باپ کی دعاؤں پر
یقین کیجیے دستار سر اسی سے ملی
جسے شریک غم زندگی بنا نہ سکے
تمام عمر کو یہ چشم تر اسی سے ملی
تمام رات گزاری خیال میں جس کے
سحر ہوئی تو ہماری نظر اسی سے ملی
بلندیاں مرے قدموں کو چومتی ہیں عتیقؔ
مگر یہ قوت پرواز پر اسی سے ملی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.