غبار و سنگ سے دیوار و در سے رشتہ ہے
غبار و سنگ سے دیوار و در سے رشتہ ہے
نہ جانے کیسا تری رہ گزر سے رشتہ ہے
فلک سے رشتہ ہے شمس و قمر سے رشتہ ہے
ہمارے شوق کا علم و ہنر سے رشتہ ہے
کوئی جو آئے تو آئے بھی کیوں مری جانب
کسی کا کون سا سوکھے شجر سے رشتہ ہے
میں اس سے ملنا بھی چاہوں اگر ملوں کیسے
مرا تو شام سے اس کا سحر سے رشتہ ہے
میں سوکھنے نہیں دیتی کبھی دو آبے کو
کسی کے غم کا مری چشم تر سے رشتہ ہے
میں کیا کروں وہی میری نظر کو ہے منظور
ہر اک نگاہ کا جس کی نظر سے رشتہ ہے
دعائیں مانگتی رہتی ہوں رات دن ریشمؔ
میں جانتی ہوں دعا کا اثر سے رشتہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.