گداز ریشمی گفت و شنید ہو مولا
گداز ریشمی گفت و شنید ہو مولا
متاع ذہن رسا بھی جدید ہو مولا
اک ایسا بندہ مرے گھر میں پرورش پائے
جو تیری راہ پہ چل کر شہید ہو مولا
جو میرے پاس ہے تاوان ہے سخاوت کا
یہ التفات و عنایت مزید ہو مولا
ہمارے ذہن کو عرفان آگہی دے دے
جو نسل نو کے لئے بھی مفید ہو مولا
یہ بد نمائی نمائش کبھی نہ کر پائے
جو احتجاج کا جذبہ شدید ہو مولا
ہمارے خون کی ہر بوند تیغ بن جائے
نظر کے سامنے جب بھی یزید ہو مولا
قبول ساری عبادت ہو روزہ داروں کی
جو تیری مرضی ہے ویسی ہی عید ہو مولا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.