گفتار بدل کر کبھی کردار بدل کر
گفتار بدل کر کبھی کردار بدل کر
تقدیر میں یوں جیت لکھی ہار بدل کر
اب میرؔ کے غالبؔ کے وہ اسلوب کہاں ہیں
اشعار کہے جاتے ہیں معیار بدل کر
سر دردی کے عنوان سبھی میں ہیں بہ کثرت
ہم نے تو یہی پایا ہے اخبار بدل کر
ہوتی ہے ہر اک جنگ میں کیوں ہار ہماری
دیکھو تو کبھی قافلہ سالار بدل کر
تقدیر کی لکھی ہوئی تحریر بدل دیں
اس شخص نے بات اپنی ہر اک بار بدل کر
اپنی بھی تو رفتار بدل کر کبھی دیکھو
کیا ہوگا بھلا وقت کی رفتار بدل کر
مجبور ہیں لاچار ہیں اس دور میں واجدؔ
لائیں کہاں سے ہم دل خوددار بدل کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.