گفتگو ترک خامشی ہے فقط
گفتگو ترک خامشی ہے فقط
ہم سفر ایک اجنبی ہے فقط
عہد رفتہ کے ولولوں کا نشاں
اک مسلسل سی بیکلی ہے فقط
دیکھنا بھالنا گیا ترے ساتھ
آنکھ مدت سے سوچتی ہے فقط
ہر طرف اک اتھاہ سناٹا
چاپ اپنی ہی گونجتی ہے فقط
ہر طرف بے پناہ تاریکی
اپنی آنکھوں کی روشنی ہے فقط
اجنبیت کے یخ کدوں میں دوست
خود کلامی پہ زندگی ہے فقط
ہم کہاں اور جواز شکوہ کہاں
نالہ اظہار بے کسی ہے فقط
کر حفاظت متاع حیرت کی
حاصل زندگی یہی ہے فقط
اب دماغ سخن بھی ہے کس کو
عمر مدت سے کٹ رہی ہے فقط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.