Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل بن کے مرے دل میں سنور کیوں نہیں جاتے

امتیاز کاوش

گل بن کے مرے دل میں سنور کیوں نہیں جاتے

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    گل بن کے مرے دل میں سنور کیوں نہیں جاتے

    اب شام ہوئی جاتی ہے گھر کیوں نہیں جاتے

    تم وعدہ نبھانے کو بھی تیار نہیں ہو

    ڈرتے ہو تو وعدوں سے مکر کیوں نہیں جاتے

    خالی ہیں مری چشم کے صہبائے ترنم

    اک بار کو آ کر انہیں بھر کیوں نہیں جاتے

    بے وجہ بھٹکتے ہو جہاں بھر میں لئے دل

    یہ عشق کا رستہ ہے ادھر کیوں نہیں جاتے

    ہر بار تھما دیتے ہو گلدستہ انہیں تم

    تحفے میں کبھی لے کے جگر کیوں نہیں جاتے

    تم زیست کی خوشبو ہو اجالا ہو چمک ہو

    جاتے ہوئے مجھ کو بھی ہنر کیوں نہیں جاتے

    اک بار کو جانے سے کہاں ہوتا ہے حاصل

    دل بستی میں تم بار دگر کیوں نہیں جاتے

    میں نے بھی کبھی آنا تھا شکوہ ہے یہ لیکن

    تم چھوڑ کے کچھ رخت سفر کیوں نہیں جاتے

    جلتی ہی چلی جاتی ہے یہ درد کی آتش

    کاوشؔ کبھی اس درد سے بھر کیوں نہیں جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے