Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل خلوص کی ترسیل میں کمی نہیں کی

نور الحسن نور

گل خلوص کی ترسیل میں کمی نہیں کی

نور الحسن نور

MORE BYنور الحسن نور

    گل خلوص کی ترسیل میں کمی نہیں کی

    خدا گواہ کہ تائید بے رخی نہیں کی

    نگاہ بد نہ تری آئی یاد کو لگ جائے

    اسی خیال سے کمرے میں روشنی نہیں کی

    تری گلی سے بھی خود کو حسیں سمجھتے تھے

    سو میں نے ایسے نظاروں سے بات ہی نہیں کی

    اچٹتی ایک نظر تیری پڑ گئی جب سے

    کسی سے ہم نے زمانے میں دوستی نہیں کی

    خرد کی مسند عظمیٰ بچھاؤ اس کے لیے

    میان دشت جنوں جس نے زندگی نہیں کی

    یہ کیسا زعم تھا کن عالموں میں رہتا تھا

    دیے نے کس لیے بیعت چراغ کی نہیں کی

    تمہیں بتاؤ ملاقات سے ہے کیا حاصل

    جو بات کرنی تھی اس سے اگر وہی نہیں کی

    ہماری پیاس کے صحرا میں بود و باش تو ہے

    مگر شکایت تشنہ لبی کبھی نہیں کی

    خزانہ علم و ہنر کا لٹا رہا ہے وہ نورؔ

    برائے ناموری اس نے شاعری نہیں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے