Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا

جگت موہن لال رواں

گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا

جگت موہن لال رواں

MORE BYجگت موہن لال رواں

    گل ویرانہ ہوں کوئی نہیں ہے قدرداں میرا

    تو ہی دیکھ اے مرے خلاق حسن رائیگاں میرا

    یہ کہہ کر روح نکلی ہے تن عاشق سے فرقت میں

    مجھے عجلت ہے بڑھ جائے نہ آگے کارواں میرا

    ہوا اس کو اڑا لے جائے اب یا پھونک دے بجلی

    حفاظت کر نہیں سکتا مری جب آشیاں میرا

    زمیں پر بار ہوں اور آسمان سے دور اے مالک

    نہیں معلوم کچھ آخر ٹھکانا ہے کہاں میرا

    مجھے نغمے کا لطف آتا ہے راتوں کی خموشی میں

    دل بشکستہ ہے اک ساز آہنگ فغاں میرا

    وہیں سے ابتدائے کوچۂ دلدار کی حد ہے

    قدم خود چلتے چلتے آ کے رک جائے جہاں میرا

    ذرا دور اور ہے اے کشتئ عمر رواں ساحل

    کہ اس بحر جہاں میں ہر نفس ہے بادباں میرا

    ہوئی جاتی ہے تنہائی میں لذت روح کی ضائع

    لٹا جاتا ہے ویرانے میں گنج شائگاں میرا

    عناصر ہنستے ہیں دنیا کی وسعت مسکراتی ہے

    کسی سے پوچھتے ہیں اہل بینش جب نشاں میرا

    مرے بعد اور پھر کوئی نظر مجھ سا نہیں آتا

    بہت دن تک رکھیں گے سوگ اہل خانداں میرا

    غنیمت ہے نفس دو چار جو باقی ہیں اب ورنہ

    کبھی کا لٹ چکا سرمایۂ سود و زیاں میرا

    ابھی تک فصل گل میں اک صدائے درد آتی ہے

    وہاں کی خاک سے پہلے جہاں تھا آشیاں میرا

    رواںؔ سچ ہے محبت کا اثر ضائع نہیں ہوتا

    وہ رو دیتے ہیں اب بھی ذکر آتا ہے جہاں میرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے