گل کے تھے گلستاں کے تھے ہی نہیں
گل کے تھے گلستاں کے تھے ہی نہیں
ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں
کارواں اس لئے ہی چھوڑا تھا
ہم ترے کارواں کے تھے ہی نہیں
جن سے کرنی تھی گفتگو ہم کو
وہ ہماری زباں کے تھے ہی نہیں
آپ سنتے تو سن کے رو دیتے
واقعے وہ بیاں کے تھے ہی نہیں
موسم گل کے انتظار میں تھے
ہم خزاں میں خزاں کے تھے ہی نہیں
وہ جہاں تھے وہیں رہے اب تک
ہم جہاں ہیں وہاں کے تھے ہی نہیں
میں نے سمجھا تھا داستاں جن کو
وہ مری داستاں کے تھے ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.