گل کی خوشبو کی طرح آنکھ کے آنسو کی طرح
گل کی خوشبو کی طرح آنکھ کے آنسو کی طرح
دل پریشان ہے گرد رم آہو کی طرح
جو گل اندام مکینوں کو ترستے ہیں ہنوز
شہر میں کتنے کھنڈر ہیں مرے پہلو کی طرح
زلف گیتی کو بھی آئینہ و شانہ مل جائے
تم سنور جاؤ جو آرائش گیسو کی طرح
رقص کرتا ہے زر و سیم کی جھنکار پہ فن
مرمریں فرش پہ بجتے ہوئے گھنگھرو کی طرح
آج بھی شعبدۂ اہل ہوس ہے انصاف
دست بقال میں پرکار ترازو کی طرح
محشرستان سکوں ہے مری ہستی ماہرؔ
کسی شہباز کے ٹوٹے ہوئے بازو کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.