گل کی صورت بکھر بکھر جائے
گل کی صورت بکھر بکھر جائے
زندگی بس کہیں گزر جائے
پیاس بجھتی نہیں شرابوں سے
ان پیالوں میں زہر بھر جائے
چاند کچھ دیر تیری چھت پہ رہے
پھر مرے جام میں اتر جائے
اب وہ بانہیں بھی سو گئی ہوں گی
کن امیدوں پہ کوئی گھر جائے
آج کی رات ہے بہت بھاری
آج کی رات بس گزر جائے
عرش و کرسی تصورات میں ہیں
اب کہاں تک کے یہ نظر جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.