Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل نہیں خار سمجھتے ہیں مجھے

شائستہ سحر

گل نہیں خار سمجھتے ہیں مجھے

شائستہ سحر

MORE BYشائستہ سحر

    گل نہیں خار سمجھتے ہیں مجھے

    سب گراں بار سمجھتے ہیں مجھے

    ہیں اندھیرے بھی گریزاں مجھ سے

    چشم بیدار سمجھتے ہیں مجھے

    میری پیشانی پہ محراب نہیں

    وہ گنہ گار سمجھتے ہیں مجھے

    دولت درد میرا سرمایہ

    کیوں وہ نادار سمجھتے ہیں مجھے

    دور بیٹھے ہیں مری محفل سے

    وجہ آزار سمجھتے ہیں مجھے

    چارہ گر بھی ہیں گریزاں مجھ سے

    تیرا بیمار سمجھتے ہیں مجھے

    کیا کہوں ان سے مآل الفت

    جو تری ہار سمجھتے ہیں مجھے

    میری غربت نہیں کھلتی مجھ پر

    لوگ زردار سمجھتے ہیں مجھے

    میرا اثبات محبت ہے مری

    اور وہ انکار سمجھتے ہیں مجھے

    میں نہیں بزم سے جانے والی

    اہل‌ دربار سمجھتے ہیں مجھے

    کب سمجھنا وہ مجھے چاہتے ہیں

    کار دشوار سمجھتے ہیں مجھے

    کیوں سحرؔ حال سناؤں ان کو

    میرے غم خوار سمجھتے ہیں مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے