گل و گوہر تو کیا ہر شے میں ہے جلوہ عیاں تیرا
گل و گوہر تو کیا ہر شے میں ہے جلوہ عیاں تیرا
خدایا بے نشاں ہو کر ملا ہم کو نشاں تیرا
ترے ابر کرم سے پرورش مخلوق پاتی ہے
الٰہی جا بجا ہے فیض کا دریا رواں تیرا
پکارا دیر میں ناقوس سے تجھ کو برہمن نے
حرم میں نام زاہد نے لیا وقت اذاں تیرا
تری رحمت کا لنگڑے اور لولوں کو سہارا ہے
الٰہی نام عالی ہے عصائے ناتواں تیرا
شرر پتھر سے جب نکلا تو ہم کو یہ ہوا ثابت
کہ ہر ذرہ میں پنہاں ہو گیا حسن نہاں تیرا
فنا ہو جانے والے کارخانے ہیں زمانے کے
رہے گا نام باقی خالق کون و مکاں تیرا
تری موجودگی ہر شے میں جزو و کل سے ثابت ہے
مگر حسرت ہے پھر بھی تو نہیں ملتا نشاں تیرا
کرم اے ابر رحمت تشنگان آب الفت پر
مدد اے موج شفقت جاں بہ لب ہے نیم جاں تیرا
گنہ سب بخش دینا لطف سے اکبرؔ کے محشر میں
بھروسہ ہے اسے اے مالک ہر دو جہاں تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.