Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل شگفتہ ہیں نسیم سحری آئی ہے

فضل حسین صابر

گل شگفتہ ہیں نسیم سحری آئی ہے

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    گل شگفتہ ہیں نسیم سحری آئی ہے

    کس کی آمد ہے یہ کیسی چمن آرائی ہے

    نہ اثر ہے نہ رسائی نہ تو سنوائی ہے

    آہ آئی بھی طبیعت تو کہاں آئی ہے

    ہجر کی رات جو آئی ہے تو کیوں آئی ہے

    مجھ کو معلوم ہے پیغام قضا لائی ہے

    طاقت ضبط نہ اب تاب شکیبائی ہے

    ہے بجا ہونٹوں پہ فریاد اگر آئی ہے

    جلد آ جا کہیں تو بھی کہ ہے وقت رخصت

    تیرے بیمار کو لینے کو قضا آئی ہے

    موت سے پہلے جو مرنا ہے وہ مرنا ہے یہی

    دل کہیں آئے تو سمجھو کہ قضا آئی ہے

    دیکھتا رہتا ہے آئینہ میں شوخی اپنی

    کیا تماشہ ہے وہ خود اپنا تماشائی ہے

    پوچھئے اس سے کہ ہے درد محبت کیسا

    جس نے یہ چوٹ کلیجے پہ کبھی کھائی ہے

    ان کے جلووں کی یہ توقیر یہ عظمت یہ شان

    میری آنکھوں میں مرے دل میں جگہ پائی ہے

    نقد جاں دے کے محبت میں الم سے چھوٹے

    اس طریقے سے غرض ہم نے جگہ پائی ہے

    خیر ہو کون سی افتاد پڑی اے صابرؔ

    دل ٹھکانے نہیں آواز بھی بھر آئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے