گل زخم کو آنسو کو گہر ہم نے کہا ہے
گل زخم کو آنسو کو گہر ہم نے کہا ہے
ہر عیب محبت کو ہنر ہم نے کہا ہے
رعنائی جلوہ کو بصد حسن تیقن
خود اپنا ہی اک عکس نظر ہم نے کہا ہے
کچھ بات تو ہے جس کے سبب سارے جہاں میں
اے دوست تجھے خلد نظر ہم نے کہا ہے
کہنے کو رہ شوق میں راہی تو بہت تھے
منزل کو مگر گرد سفر ہم نے کہا ہے
ہو جن سے غم تیرگیٔ شب کا مداوا
ایسے ہی اجالوں کو سحر ہم نے کہا ہے
حق گوئی کا انجام سمجھ کر بھی اے منشاؔ
جو کہنا تھا بے خوف و خطر ہم نے کہا ہے
- Nawa-e-Dil
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.