Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلاب کانٹوں میں جس طرح مسکراتے ہیں

یاسین انصاری

گلاب کانٹوں میں جس طرح مسکراتے ہیں

یاسین انصاری

MORE BYیاسین انصاری

    گلاب کانٹوں میں جس طرح مسکراتے ہیں

    ہم اپنا درد زمانے سے یوں چھپاتے ہیں

    امیر لوگ بنا لیتے ہیں مکان اونچے

    غریب لوگوں سے یوں دوریاں بناتے ہیں

    نہ دیکھ ان کو حقارت سے کام کے ہیں لوگ

    پسینہ اپنا یہ مزدور جو بہاتے ہیں

    وہ لوگ ڈرتے نہیں ہیں کسی بھی آندھی سے

    محبتوں کے چراغوں کو جو جلاتے ہیں

    جو با ضمیر ہیں خوددار ہیں طبیعت سے

    نہیں بتاتے وہ مجبوریاں چھپاتے ہیں

    ہمارے لفظ ہیں روشن چراغوں کی مانند

    ہمارے لفظ چمکتے ہیں جگمگاتے ہیں

    ہمارا کام بہت اہمیت کا ہے یاسینؔ

    جو لوگ سوئے ہوئے ہیں انہیں جگاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے