گلاب کانٹوں میں جس طرح مسکراتے ہیں
گلاب کانٹوں میں جس طرح مسکراتے ہیں
ہم اپنا درد زمانے سے یوں چھپاتے ہیں
امیر لوگ بنا لیتے ہیں مکان اونچے
غریب لوگوں سے یوں دوریاں بناتے ہیں
نہ دیکھ ان کو حقارت سے کام کے ہیں لوگ
پسینہ اپنا یہ مزدور جو بہاتے ہیں
وہ لوگ ڈرتے نہیں ہیں کسی بھی آندھی سے
محبتوں کے چراغوں کو جو جلاتے ہیں
جو با ضمیر ہیں خوددار ہیں طبیعت سے
نہیں بتاتے وہ مجبوریاں چھپاتے ہیں
ہمارے لفظ ہیں روشن چراغوں کی مانند
ہمارے لفظ چمکتے ہیں جگمگاتے ہیں
ہمارا کام بہت اہمیت کا ہے یاسینؔ
جو لوگ سوئے ہوئے ہیں انہیں جگاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.