Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلاب مانگے ہے نے ماہتاب مانگے ہے

کرامت علی کرامت

گلاب مانگے ہے نے ماہتاب مانگے ہے

کرامت علی کرامت

MORE BYکرامت علی کرامت

    دلچسپ معلومات

    جاں نثار اختر کی نزر

    گلاب مانگے ہے نے ماہتاب مانگے ہے

    شعور فن تو لہو کی شراب مانگے ہے

    وہ اس کا لطف و کرم مجھ غریق عصیاں سے

    گناہ مانگے ہے اور بے حساب مانگے ہے

    ہوس کی باڑھ ہر اک باندھ توڑنا چاہے

    نظر کا حسن مگر انتخاب مانگے ہے

    کہاں ہو کھوئے ہوئے لمحو! لوٹ کر آؤ

    حیات عمر گزشتہ کا باب مانگے ہے

    مرے کلام میں طاؤس بھی ہے شاہیں بھی

    سناں کے ساتھ مرا فن رباب مانگے ہے

    چڑھا رہا ہے صلیبوں پہ ہم کو صدیوں سے

    زمانہ پھر بھی مقدس کتاب مانگے ہے

    نہ جانے کتنی گھٹائیں اٹھی ہیں راہوں میں

    مگر ہے پیاس کہ ہر دم سراب مانگے ہے

    ہے زخم خوردہ مرے دل کا آئنہ ایسا

    خرد کی تیغ سے تھوڑی سی آب مانگے ہے

    وہ میری فہم کا لیتا ہے امتحاں شاید

    کہ ہر سوال سے پہلے جواب مانگے ہے

    بکھر گیا تھا جو کل رات کرچیوں کی طرح

    مری نگاہ وہ ٹوٹا سا خواب مانگے ہے

    کرامت اس سے جو پوچھوں کہ زندگی کیا ہے

    جواب دینے کے بدلے حباب مانگے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Shakhe Sanobar (Pg. 209)
    • Author : Karamat Ali Karamat
    • مطبع : Kamran Publications,Odisha (2006)
    • اشاعت : 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے