گلاب رنگوں کو زعفرانی نہیں کروں گا
گلاب رنگوں کو زعفرانی نہیں کروں گا
میں ایسے پودوں کی باغبانی نہیں کروں گا
کسی کی خاطر غلط بیانی نہیں کروں گا
میں جھوٹے لوگوں کی ترجمانی نہیں کروں گا
سنا ہے اب وہ خلاف میرے گواہی دے گا
جو کہہ رہا تھا کہ بد گمانی نہیں کروں گا
سزا میں خود کو کبھی نہ دوں گا ترے کیے کی
جگر کو چھلنی لہو کو پانی نہیں کروں گا
تمہارے غم کا تمہاری یادوں کا میں امیں ہوں
کہا تھا تم سے کہ بے ایمانی نہیں کروں گا
معاف تجھ کو میں پہلے بھی کر چکا ہوں لیکن
دوبارہ تجھ پر یہ مہربانی نہیں کروں گا
یہ غیر ممکن ہے پھر بھی حاکم بنا تو عادلؔ
ستم رسیدوں پہ حکمرانی نہیں کروں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.