Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلاب سمجھا ہوا تھا جن کو وہ خار نکلے

جاوید مہدی

گلاب سمجھا ہوا تھا جن کو وہ خار نکلے

جاوید مہدی

MORE BYجاوید مہدی

    گلاب سمجھا ہوا تھا جن کو وہ خار نکلے

    ہمارے دشمن ہمارے اپنے ہی یار نکلے

    کبھی کبھی درد دل میں نکلے تو یوں لگے ہے

    کہ جیسے میرے بدن سے کچھ آر پار نکلے

    وہ لوگ جو خود کو ضبط کا رب بتا رہے تھے

    پڑی جو مشکل تو ایک جھٹکے کی مار نکلے

    میں حق پہ ہوں جان کر بھی کوئی نہیں مرے ساتھ

    مخالفت میں مری مگر بے شمار نکلے

    اسی کے دل پر اثر نہیں ہو سکا وگرنہ

    ہماری آنکھوں سے اشک تو بار بار نکلے

    ہماری قسمت میں ڈوبنا لکھ دیا گیا تھا

    وگرنہ جو لوگ ساتھ تھے وہ تو پار نکلے

    میں چاہتا ہوں تو مجھ پہ بالکل نہ جائے بیٹا

    میں چاہتا ہوں کہ تو عبادت گزار نکلے

    زباں نہیں ساتھ دے سکی میرا مہدیؔ ورنہ

    مری تو کوشش یہی تھی دل کا غبار نکلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے