Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غلام کی روز و شب غلامی میں کیا کمی تھی

خالد اقبال یاسر

غلام کی روز و شب غلامی میں کیا کمی تھی

خالد اقبال یاسر

MORE BYخالد اقبال یاسر

    غلام کی روز و شب غلامی میں کیا کمی تھی

    کنیز کے التفات و خوبی میں کیا کمی تھی

    انہیں در خواب گاہ سے کس لیے ہٹایا

    محافظوں کی وفا شعاری میں کیا کمی تھی

    جلال گیتی ستاں سے دربار کانپتا تھا

    مقربوں کی مزاج فہمی میں کیا کمی تھی

    گراں گزرتا تھا کیوں طبیعت پہ ساتھ اس کا

    وزیر زادے کی نکتہ سنجی میں کیا کمی تھی

    نشست میں اس قدر تامل بوقت رخصت

    مرصع و مستعد سواری میں کیا کمی تھی

    کھڑے تھے کیوں چوکیدار دو رویہ نیزے تھامے

    محل کی دیوار کی بلندی میں کیا کمی تھی

    گزر نہ سکتا تھا کوئی خواجہ سرا نہ باندی

    حرم کے رازوں کی پاسداری میں کیا کمی تھی

    نہ جانے سالار مطمئن کیوں نہیں تھے یاسرؔ

    سپاہ کے عزم و جاں سپاری میں کیا کمی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے