غلام کی روز و شب غلامی میں کیا کمی تھی
غلام کی روز و شب غلامی میں کیا کمی تھی
کنیز کے التفات و خوبی میں کیا کمی تھی
انہیں در خواب گاہ سے کس لیے ہٹایا
محافظوں کی وفا شعاری میں کیا کمی تھی
جلال گیتی ستاں سے دربار کانپتا تھا
مقربوں کی مزاج فہمی میں کیا کمی تھی
گراں گزرتا تھا کیوں طبیعت پہ ساتھ اس کا
وزیر زادے کی نکتہ سنجی میں کیا کمی تھی
نشست میں اس قدر تامل بوقت رخصت
مرصع و مستعد سواری میں کیا کمی تھی
کھڑے تھے کیوں چوکیدار دو رویہ نیزے تھامے
محل کی دیوار کی بلندی میں کیا کمی تھی
گزر نہ سکتا تھا کوئی خواجہ سرا نہ باندی
حرم کے رازوں کی پاسداری میں کیا کمی تھی
نہ جانے سالار مطمئن کیوں نہیں تھے یاسرؔ
سپاہ کے عزم و جاں سپاری میں کیا کمی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.