Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلستاں چھوڑتے ہیں اور صحرا چھوڑ دیتے ہیں

اشفاق قلق

گلستاں چھوڑتے ہیں اور صحرا چھوڑ دیتے ہیں

اشفاق قلق

MORE BYاشفاق قلق

    گلستاں چھوڑتے ہیں اور صحرا چھوڑ دیتے ہیں

    ترے گھر جو نہ جائے ہم وہ رستہ چھوڑ دیتے ہیں

    شکن آلودہ ماتھے ہو گئے بے باک گوئی پر

    چلو ایسا ہے تو حق بات کہنا چھوڑ دیتے ہیں

    ملاقاتیں مسلسل ہوں مگر کھل کر نہ ہوں باتیں

    ہم ایسی کیفیت میں ملنا جلنا چھوڑ دیتے ہیں

    خدا کے سامنے جب سر بہ سجدہ ہوتے ہیں ہم لوگ

    ذرا سی دیر کو ہم ساری دنیا چھوڑ دیتے ہیں

    ہماری تشنگی کو اب تھکن محسوس ہوتی ہے

    یہی صحرا نوردی ہے تو صحرا چھوڑ دیتے ہیں

    قلقؔ پیہم طنابیں ٹوٹتی جاتی ہیں رشتوں کی

    اگرچہ مسئلہ کوئی الجھتا چھوڑ دیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے