گلوں کا سینہ فگار کیسا روش روش پر غبار کیسا
گلوں کا سینہ فگار کیسا روش روش پر غبار کیسا
مرے چمن کے محافظو یہ نیا نظام بہار کیسا
ہوائے بادہ میں تلخیوں سے گریز ممکن نہیں ہے ہرگز
یہ زندگانی میں زندگانی کی کشمکش سے فرار کیسا
جو دل کی ٹھنڈک بنے ہوئے تھے وہی دلوں کو جلا رہے ہیں
ہوائے گلشن نے بھر دیا ہے گلوں میں رنگ شرار کیسا
جہاں امیدوں کی روشنی تھی وہاں یہ حسرت کی ظلمتیں کیوں
جہاں سنہرے محل کھڑے تھے وہاں یہ سونا مزار کیسا
نکل کے دامان گل سے کانٹوں میں ڈھونڈھتے ہو پناہ رعناؔ
یہ پیار سے نفرتیں ہیں کیسی یہ نفرتوں سے ہے پیار کیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.