Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلوں کے درمیاں وہ کھلکھلانا یاد آیا ہے

عابد بریلوی

گلوں کے درمیاں وہ کھلکھلانا یاد آیا ہے

عابد بریلوی

MORE BYعابد بریلوی

    گلوں کے درمیاں وہ کھلکھلانا یاد آیا ہے

    چمن میں بلبلوں کا چہچہانا یاد آیا ہے

    کئی پھر خواب آنکھوں میں بسے ہیں زندگی بن کر

    ہمیں پھر عشق میں گزرا زمانا یاد آیا ہے

    پرندے چاہتوں کے سرزمیں پہ رقص کرتے ہیں

    کوئی بھولی کہانی کا فسانہ یاد آیا ہے

    تبسم ان لبوں کا پھر سحر سے گل کھلاتا ہے

    بہار حسن کا وہ لہلہانا یاد آیا ہے

    حسیں منظر تمہارے قرب کے اب بھی لبھاتے ہیں

    تمہارے وصل کا موسم سہانا یاد آیا ہے

    ہمیں عابدؔ کسی سے اب شکایت ہے نہ شکوہ ہے

    نہ جانے کیوں دلوں کا ٹوٹ جانا یاد آیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے