گلوں کے جسم پہ رنگوں کی تازگی دیکھو
گلوں کے جسم پہ رنگوں کی تازگی دیکھو
ہوس کی تیز نگاہوں میں تشنگی دیکھو
ہے آسمان پہ طاری مہیب سناٹا
زمیں کی گود میں فطرت کی نغمگی دیکھو
تخیلات کا دریا نہ ٹوٹ جائے کہیں
ہوا کے دوش پہ صحرا کی تشنگی دیکھو
یہ میری طرز بیاں کا کمال ہے یارو
ہجوم فکر و نظر کی شکستگی دیکھو
کھلے ہیں باغ میں جامیؔ بہت گلاب مگر
خود اپنے ذوق کے گل کی شگفتگی دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.