گلوں کی سمت بھنوروں سے زیادہ کون دیکھے گا
گلوں کی سمت بھنوروں سے زیادہ کون دیکھے گا
رخ گلنار پر الفت کا غازہ کون دیکھے گا
نظر کے سامنے جو ہے اسے سب دیکھ لیتے ہیں
کسی کے دل کے حجرے کا تماشہ کون دیکھے گا
تمہارے بن اداسی دن پہ اکثر چھائی رہتی ہے
شب فرقت فلک پر چاند تارا کون دیکھے گا
محبت کا تقاضہ بس محبت ہی محبت ہے
محبت میں زمانے کا تقاضہ کون دیکھے گا
اگر پیش نظر تیری نظر تیرا سراپا ہو
کسے کہتے ہیں قارونی خزانہ کون دیکھے گا
پڑھوں تم کو محبت گوشے گوشے میں نظر آئے
لفافہ کھول کر یہ خط سادہ کون دیکھے گا
جسے دیکھو وہی کہتا ہے تم مقصودؔ ہو میرے
کسی سے کر لیا ہے میں نے وعدہ کون دیکھے دیکھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.