Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلوں کو بخش کے زخموں کی تازگی میں نے

محمد اسحاق افسر آفاقی

گلوں کو بخش کے زخموں کی تازگی میں نے

محمد اسحاق افسر آفاقی

MORE BYمحمد اسحاق افسر آفاقی

    گلوں کو بخش کے زخموں کی تازگی میں نے

    بہار مردہ میں اک جان ڈال دی میں نے

    فراق یار میں ہر سانس عمر خضر ہوئی

    حیات پائی ہے قسمت سے دائمی میں نے

    جلا کے اپنے ہی ہاتھوں سے تنکے تنکے کو

    مٹائی بخت نشیمن کی تیرگی میں نے

    نہ جانے کون سی منزل ہے دل کے پیش نظر

    کہ خاک عالم امکاں تو چھان لی میں نے

    ٹپک کے بہہ گئے قلب و جگر بھی آنکھوں سے

    مذاق گریہ کو سمجھا تھا اک ہنسی میں نے

    سر نیاز در ناز سے اٹھا نہ سکا

    کی ایک سجدہ میں تکمیل بندگی میں نے

    مچل کے رہ گئے آغوش چشم میں آنسو

    تڑپ کے ضبط محبت کی داد دی میں نے

    یہاں تو مرگ مسلسل سے پڑ گیا پالا

    الٰہی زندگی مانگی تھی زندگی میں نے

    نہ مل سکا کہیں مطلوب بندگی افسرؔ

    تجلیات کی دنیا بھی دیکھ لی میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے