Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلوں کو کرتے ہوئے جب کلام دیکھا تھا

راشد انصر

گلوں کو کرتے ہوئے جب کلام دیکھا تھا

راشد انصر

MORE BYراشد انصر

    گلوں کو کرتے ہوئے جب کلام دیکھا تھا

    وہ پڑھ رہے تھے انہی پر سلام دیکھا تھا

    کتاب زیست کے صفحے پلٹ رہا تھا میں

    جہاں خوشی تھی وہاں تیرا نام دیکھا تھا

    مہک رہی ہے ابھی تک یہ زندگی میری

    زمین دل پہ گل نا تمام دیکھا تھا

    سنا ہے اب بھی وہاں پر گلاب اگتے ہیں

    تمہارا رقص جہاں صبح و شام دیکھا تھا

    کچھ ایسے دیکھا تمہارے شباب کو میں نے

    کسی نے جیسے نظر بھر کے جام دیکھا تھا

    وہ ایک وقت تھا تو عاجزی کا پیکر تھا

    زمانے بھر میں ترا احترام دیکھا تھا

    سزا ملی تھی ہمیں صاف گوئی کی انصرؔ

    ہر اک نگاہ میں بس انتقام دیکھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے