گلوں میں رنگ کہاں ہے ترے بدن کی طرح
گلوں میں رنگ کہاں ہے ترے بدن کی طرح
ترا بدن ہے ستاروں کی انجمن کی طرح
وہی جو لوگ تھے آوارہ بے وطن کی طرح
انہیں کے دم سے بیاباں ہوا چمن کی طرح
یہ ہے فریب نظر یا بہار کا موسم
سجا ہوا ہے گلستاں مرا دلہن کی طرح
جنون شوق مرا کامیاب ہو ہی گیا
لگے ہے مجھ کو بیاباں بھی اب چمن کی طرح
وہ زندگی تو نہیں زندگی کا ماتم ہے
جو زندگی ہو وطن ہی میں بے وطن کی طرح
شب فراق ہے غم ہے خلش ہے آنسو ہے
مری حیات ہے تنہا بھی انجمن کی طرح
جہاں بھی میں نے قدم اپنا رکھ دیا مختارؔ
مہک اٹھے وہیں کانٹے بھی نسترن کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.