Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلوں نے مسکرانے کی سزا پائی تو کیا ہوگا

پنا لعل نور

گلوں نے مسکرانے کی سزا پائی تو کیا ہوگا

پنا لعل نور

MORE BYپنا لعل نور

    گلوں نے مسکرانے کی سزا پائی تو کیا ہوگا

    سزائے گل پہ غنچوں کو ہنسی آئی تو کیا ہوگا

    کہیں بیداد گلچیں سے پریشاں ہو کے غنچوں نے

    گلستاں میں نہ کھلنے کی قسم کھائی تو کیا ہوگا

    یہ میرے اشک میرے رازداں ہیں مجھ سے کہتے ہیں

    اگر ہو بھی گئی بالفرض رسوائی تو کیا ہوگا

    یہ نا ممکن نہیں مل جائیں دو اک جام مانگے سے

    مگر یہ تشنگی پھر بھی نہ مٹ پائی تو کیا ہوگا

    مری جانب سے راز افشا نہ ہوگا ہے یقیں مجھ کو

    سر محفل وہ چشم ناز شرمائی تو کیا ہوگا

    ابھی تو عزم ترک بادہ نوشی ہے خدا جانے

    کبھی توبہ مری شیشے سے ٹکرائی تو کیا ہوگا

    دعا تھی آئیں وہ یا پھر قضا آئے وہ کہتے ہیں

    کہیں اب ان سے پہلے ہی قضا آئی تو کیا ہوگا

    ابھی تو ہے شکایت نورؔ کو ان کے تغافل سے

    مگر خود اس کے جذبوں میں کمی آئی تو کیا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے