گلوں سے بیر ہے کانٹوں سے آشنائی ہے
گلوں سے بیر ہے کانٹوں سے آشنائی ہے
یہ کیسا شہر ہے کیسی یہاں خدائی ہے
قدم قدم پہ مسیحا بنے ہو تم میرے
قدم قدم پہ مرے دل نے چوٹ کھائی ہے
بھری بہار میں جس نے مجھے جلا ڈالا
وہ کوئی اور نہیں ہے وہ میرا بھائی ہے
ہم اپنے عہد رفاقت کو کیا کریں مولا
جہاں بھی جائیں وہاں موسم جدائی ہے
ہمارے پیٹ کے پتھر پہ طنز مت کرنا
ہمارے گھر میں پیمبر کی رسم آئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.