گلوں سے عشق گلستاں سے پیار کرتے رہے
گلوں سے عشق گلستاں سے پیار کرتے رہے
بھری خزاں میں بھی ذکر بہار کرتے رہے
ہماری بے خودیٔ شوق کی نہ پوچھو کہ ہم
ترے قریب ترا انتظار کرتے رہے
کسی کے دست حنائی کا آسرا لے کر
حفاظت غم لیل و نہار کرتے رہے
زمانہ یوں بھی کبھی اپنے ساتھ چل نہ سکا
مگر زمانے کا ہم اعتبار کرتے رہے
تمہاری یاد سے وابستہ تلخیاں ہی رہیں
تمہارا ذکر مگر بار بار کرتے رہے
بڑے سلیقے سے پہنچے ہیں آج منزل پر
جو تیری راہ گزر اختیار کرتے رہے
غزل کی آڑ میں حسرتؔ غزل کے سودائی
خود اپنے داغ جگر آشکار کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.