گلوں سے وصل کے پیماں ہوا نے لکھے تھے
گلوں سے وصل کے پیماں ہوا نے لکھے تھے
نصیب شاخ مگر تازیانے لکھے تھے
ترا وصال ہی زرخیزیوں کا لمحہ تھا
پھر اس کے بعد تو بنجر زمانے لکھے تھے
کبھی تو پڑھتا مرا شہریار بھی ان کو
جو بام و در پہ نوشتے قضا نے لکھے تھے
سروں سے گرنے لگیں جب ہماری دستاریں
ان آندھیوں میں ہمیں سر بچانے لکھے تھے
تمام عمر مری سوگوار گزری ہے
نصیب میرے کسی کربلا نے لکھے تھے
میں مانتا ہی نہیں واعظوں کا یہ مسلک
کہ اس طرح ہی مرے دن خدا نے لکھے تھے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 671)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.