گلشن گلشن ذکر ہے ان کا (ردیف .. ے)
گلشن گلشن ذکر ہے ان کا
محفل محفل چرچا ہے
جب سے شہر میں آئے ہیں وہ
ہنگامہ سا برپا ہے
آنکھیں جیسے گل نرگس کے
چال غزالوں جیسی ہے
چہرہ دیکھ کے سوچا سب نے
چاند زمیں پر اترا ہے
پھیکی ہے مسکان کلی کی
ان کے تبسم کے آگے
کومل کومل سے گالوں کا
رنگ شفق سے گہرا ہے
سب سے سندر لگتی ہے وہ
جو نادیدہ صورت ہے
ہر اک آنکھ ٹکی ہے اس پر
جس چہرے پر پردا ہے
بھولی بھالی سب سے نیاری
صورتیا وہ پیاری پیاری
آنکھیں تک تک تھک جاتی ہیں
لیکن دل کب بھرتا ہے
اس نے ہی سب درد دئے جو
ڈھل ڈھل کر ہیں گیت بنے
اک اک شعر صداؔ ہے اس کا
اک اک نغمہ اس کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.