گلشن میں غبار کھل رہے تھے
تم بھیڑ میں ہم سے مل رہے تھے
پانی میں وہاں نشہ سا کچھ تھا
دو دھارے جہاں پہ مل رہے تھے
شفاف گہر کے جو صدف تھے
ملبوس غبار و گل رہے تھے
گویائی تھی آئی تھی گئی تھی
ہم گونگے تھے مستقل رہے تھے
تنہائی سے عشق ہو گیا تھا
ہر بھیڑ میں مشتعل رہے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.