Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلشن سے آئے ہیں نہ بیاباں سے آئے ہیں

پرکاش ناتھ پرویز

گلشن سے آئے ہیں نہ بیاباں سے آئے ہیں

پرکاش ناتھ پرویز

MORE BYپرکاش ناتھ پرویز

    گلشن سے آئے ہیں نہ بیاباں سے آئے ہیں

    دیوانے تیرے سرحد امکاں سے آئے ہیں

    اک ماہ وش کے حسن فروزاں کے فیض سے

    دل میں تجلیات کے طوفاں سے آئے ہیں

    آنکھوں میں ہے بہار دو عالم بسی ہوئی

    ہم لوگ آج محفل جاناں سے آئے ہیں

    کیا تیرے بس میں ان کا مداوا بھی ہے کوئی

    دل میں جو زخم لطف فراواں سے آئے ہیں

    اللہ رے اہتمام بہاراں کے سلسلے

    صحرا میں پھول صحن گلستاں سے آئے ہیں

    ان کے کرم کی مفت میں توہین ہو گئی

    الزام ہم پہ تنگئ داماں سے آئے ہیں

    دل کو غم جہاں کی شکایت نہیں رہی

    آداب زیست صحبت رنداں سے آئے ہیں

    کیا یاد آ گئی وہ نگاہ جمیل تر

    پھر دل میں اضطراب کے پیکاں سے آئے ہیں

    پرویزؔ آسماں کو نہ بدنام کیجئے

    جتنے ستم ہیں کوئے نگاراں سے آئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے